منہ کی تکالیف:منہ کے اندر پیدا ہونے والی تکالیف میں بھی کیکر کے اجزاء بہت فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔ اگر منہ میں چھالے ہوگئے ہوں تو کیکر کی چھال اور آم کی چھال چھ چھ ماشہ کو ایک سیر پانی میں جوش دے کر اس سے کلیاں کی جائیں تومنہ میں چھالے پیدا ہونے کی شکایت دور ہوسکتی ہے۔اس کے علاوہ اگر کیکر کے پھول باریک پیس کر شہد میں حل کرکے بچہ کے منہ میں لگائے جائیں تو اس طرح بھی منہ کے چھالے دور ہوسکتے ہیں۔اگر کیکر کی لکڑی سے مسواک کی جائے تو دانت مضبوط ہو جاتے ہیں۔ اسی طرح اگر اس کی چھال کو پیس کر مسوڑھوں پر ملیں تو مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں اور دانتوں کا ہلنا بند ہو جاتا ہے۔اگر کیکر کی لکڑی کو جلاکر پیس لیا جائے اور اس میں تھوڑا سا نمک ملا کر دانتوں پر ملیں تو دانت چمکدار ہوسکتے ہیں اس کے ساتھ اگر چھال کے جوشاندہ سے کلیاں بھی کریں تو مسوڑھوں سے پیپ وغیرہ آنے میں بھی آرام آسکتا ہے۔حلق و سینہ کی تکالیف:کیکر کی چھال کو جوش دے کر اس کے پانی سے غرغرے کئے جائیں تو گلے کے دردمیں فائدہ ہوتا ہے اور حلق کے دوسرے امراض میںبھی آرام ملتا ہے۔اگر کیکر کا گوند منہ میں ڈال کر چوسا جائے تو یہ سینے کی تکالیف اور کھانسی میں فائدہ کرتا ہے اور سینہ کی خشونت ختم ہوسکتی ہے۔کیکر کے گوند کا سفوف ساڑھے تین گرام،مکھن کےساتھ کھاتے رہنے سے پھیپھڑے کے زخم بھر سکتے ہیں اور کھانسی ختم ہونے لگتی ہے۔کیکر کی خشک چھال دس گرام، پانی میں جوش دے کر نیم گرم پلانا پرانی کھانسی میںمفید ہوسکتا ہے۔پیٹ کی تکالیف:کیکر کی گوند پیچش کا اچھا علاج ہے۔ اس مقصد کے لیے بقدر 6گرام گوند پانی میںحل کرکے پلائیں یا اس کا سفوف بکری کے دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔ اس سے بواسیر کا خون بھی بند ہوسکتا ہے۔
کیکر کی جڑ کو پانی میں جوش دے کر پلانےسے درد معدہ میں آرام آجاتا ہے اور اس کی زائد رطوبتیں خشک ہوجاتی ہیں۔
شدید ہچکی کی صورت میں ببول کے کچھ کانٹے نصف سیر پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور نیم گرم میں قدرے شہد ملا کر پلائیں۔
کیکر کی کونپلوں میں ذرا سی افیون ملا کر پیس لیں اور چھوٹی چھوٹی مونگ کی دال کی طرح گولیاں بنالیں یہ گولی پانی میں حل کرکے بچہ کو پلائیں تو اس سے ہرے، پیلے دست بند ہوسکتے ہیں۔
کیکر کے پتے 25گرام، سفید زیرہ 12گرام کوٹ کر رات کو پانی میں ڈال کر رکھ دیں اور صبح کے وقت نتھار کر پلائیں بلغمی دستوں میں مفید ہوسکتا ہے۔
خونی اسہال کے لیے کیکر کے نرم پتے قدرے کالی مرچ کے ساتھ پانی سے پیس کر شکر ملا کر پلاتے ہیں۔
کیکر کی پھلیوں کا سفوف خصوصاً جب کچی پھلیاں خشک کرلی گئی ہوں بقدر تین گرام کھلانے سے اسہال بند ہوسکتے ہیں۔
اسی طرح ببول کی گوند کا سفوف چھ گرام ہمراہ لعاب بار تنگ سات گرام استعمال کرنے سے ہر قسم کے اسہال اور پیچش میں افاقہ ہوسکتا ہے۔
اعضائے بول کی تکالیف:سوزاک کے لیے کیکر کی پھلیوں کو پانی میں بھگو کر رکھ دیں اس کے بعد پانی صاف کرکے استعمال کریں۔کیکر کے گوند کا لعاب پینے سے ذیابیطس شکری میں شکر کا آنا موقوف ہو سکتا ہے۔
کیکر کے پھول 25گرام کسی مٹی کے کوزہ میں پائو بھر پانی کے ساتھ تر کریں اور صبح مل چھان کر مصری کوزہ 25گرام ملاکر پلائیں۔ چند روز کے استعمال سے سوزاک بول کو نفع ہوتا ہے۔
کیکر کی تین کونپلیں رات کو پانیمیں بھگو کر صبح مل چھان کر 25گرام اصلی گھی گرم کر کے ملا کر پی لیں، دوسرے روز بھی ایسا ہی کریں لیکن تیسرے روز گھی استعمال نہ کریں۔ چار پانچ روز کے استعمال سے سوزاک میں فائدہ ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ کیکر کے سبز پتے ایک تولہ، پھٹکری سرخ دیڑھ ماشہ، آدھ سیر پانی میں پیس کر صاف کرکے 50 گرام شکر ملاکر پلانے سے بھی سوزاک میں جلد آرام آسکتا ہے۔
جلد کی تکالیف: جذام میں کیکر کی چھال 35گرام، پانی میں بھگو کر پیتے رہنےسے جذام ختم ہوسکتا ہے۔
آتشک کے زخموں کو اگر کیکر کی چھال کے جوشاندہ سے دھویا جائے تو وہ بہت جلد اچھے ہوسکتے ہیں۔
کیکر کے پھول سرکہ میں حل کرک داد پر لگانے سے داد اچھا ہونے لگتا ہے۔
گرم و رموں میں کیکر کے پتوں کا لیپ بہت مفید ثابت ہواہے۔
اگر کیکر کے پتوں کو پیس کر چھوٹے زخموں پر لیپ کریں تو زخم بھرنے لگتے ہیں۔
سیلان الرحم:سیلان الرحم کے لیے کیکرکے پتے، پھول، چھال، پھلی اور گوند کا سفوف بناکر رکھ لیں اور ان تمام سفوفوں کو ملا لیں اور تین گرام استعمال کرائیں۔
جریان: جریان کے مرض میں کیکر کے گوند کو اصلی گھی میں بھون کرشکرملا کر استعمال کرائیں۔
کیکر کے گوند کا سفوف 6گرام کھانا بھی جریان میں مفید ہوتا ہے۔
کان کا درد: سرسوں کے تیل کو کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھیں۔ تیل گرم ہونے پر اس میں کیکر کے پھول ڈال دیں جب پھول جل جائیں تو اتار کر چھان لیں۔ یہ تیل کان ک بعض دردوں میں مفید ہوسکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں